کمشنر کراچی نے اولمپیئن اصلاح الدین و ڈاکٹر شاہ ہاکی اکیڈمی کو اسٹیٹ آف دی آرٹ قرار دیدیا

اصلاح الدین ڈاکٹر شاہ اکیڈمی میں موجود سہولیات متاثر کن ہیں جو دوسروں کیلئے مثال ہے، افتخار شہلوانی

قومی کھیل کی اصل رونق اصلاح الدین اکیڈمی میں ہے ، ڈی سی سائوتھ صلاح الدین

کراچی: کمشنر کراچی افتخار شہلوانی نے اولمپیئن اصلاح الدین و ڈاکٹر محمد علی شاہ ہاکی اکیڈمی کو اسٹیٹ آف دی آرٹ قرار دیدیا، کہتے ہیں کہ دور جدید کی تمام سہولیات سے آراستہ کراچی میں اس سے بہتر کوئی ہاکی اکیڈمی موجود نہیں ،

کراچی کے کھلاڑیوں کیلئے اچھا موقع ہے کہ وہ ان سہولیات سے استفادہ حاصل کریں، قومی کھیل کی شاندار اکیڈمی بناکر اصلاح الدین صدیقی نے اپنے کراچی کے حقیقی اولمپیئن ہونے کا حق اداء کیا۔

وہ گذشتہ شب عیسی لیب ویٹرنز ہاکی لیگ میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی میں داخل ہوا تو ایسا لگا کہ کراچی سے نکل کر کسی دوسرے ملک میں آگیا ہوں ،

اکیڈمی کی خوبصورتی نے پہلی نظر میں ہی اپنا گرویدہ بنالیا خوبصورت بلیو آسٹرو ٹرف کیساتھ تماشائیوں کے بیٹھنے کیلئے پویلین بھی لاجواب ہے جبکہ اکیڈمی کا ہوسٹل کسی فائیو اسٹار ہوٹل سے کم نہیں،

اسی لیئے اسے اسٹیٹ آف دی آرٹ اکیڈمی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ جگمگاتے برقی قمقمے رات کے پہر میں مزید خوبصورتی کا باعث بنتے ہیں

اس مصنوعی روشنی میں ویٹرنز ہاکی لیگ کا انعقاد خوشگوار اضافہ ہے جس کی کامیابی کا سہرہ اصلاح الدین صدیقی کے سر ہے ،

افتخار شہلوانی نے اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔ ڈپٹی کمشنر کراچی سائوتھ صلاح الدین نے کہا کہ ہاکی کی اصل رونق دیکھنی ہے تو اصلاح الدین اکیڈمی آئیں ایک مرتبہ آگئے تو واپس جانے کا دل ہی نہیں کریگا ،

انہوں نے اکیڈمی میں موجود سہولیات کا جائزہ اور مختلف جگہوں کا دورہ کیا اور اسے اطمینان بخش قرار دیا ،

کراچی میں قومی کھیل کی اصل خدمت اصلاح الدین کررہے ہیں ، انہوں نے ویٹرنز لیگ کے بقیہ تمام میچز پاک ویٹرنز یلو کی جانب سے کھیلنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر اکیڈمی کے روح رواں اصلاح الدین نے کہا کہ وہ کمشنر کراچی اور ڈی سی سائوتھ کی آمد اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انہیں اکیڈمی میں خوش آمدید کہتے ہیں انکی موجودگی سے ہمارے حوصلے بڑھے ہیں اکیڈمی میں مزید سہولیات کا اضافہ کیا جائیگا ۔

Print Friendly, PDF & Email

Posted

in

by

Tags:

Comments

Leave a Reply