23 مارچ سے شروع ہونیوالی لیگ میں ارجنٹینا، ہالینڈ اور اسپین سمیت متعدد ممالک کے کھلاڑی شرکت کرینگے15 مارچ کو ایف آئی ایچ گورننگ بورڈ اجلاس میں پرولیگ میں دو سالہ پابندی کے خاتمے پر بات کرونگا-اولمپیئن شہباز احمد سینئر
کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے انتخابات قانون اور آئین کے مطابق ہوچکے تاہم ناراض لوگوں سے ملاقات کا راستہ کھلا ہے
کراچی : پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اولمپیئن شہباز احمد سینئر نے کہا ہے کہ پاکستان میں قومی کھیل کے انٹر نیشنل مقابلوں کیلئے پاکستان سپر ہاکی لیگ کا انعقاد ضروری ہے،
پی ایچ ایس ایل کیلئے اولمپک چیمپیئن ارجنٹینا ، ہالینڈ اور اسپین سمیت متعدد ممالک کے کھلاڑی پاکستان آنے کیلئے تیار ہیں، ہاکی لیگ کا 23 مارچ سے لاھور میں آغاز ہوگا جس کیلئے 10 کروڑ روپے اخراجات آئینگے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے عبدالستار ایدھی ہاکی اسٹیڈیم کراچی میں پی ایچ ایف کے ایسوسی ایٹ سیکریٹری اولمپیئن ایاز محمود کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ قومی کھیل کا اونچا رکھنا ہے تو قومی پرچم کو اونچا رکھنا ہوگا جس کیلئے پاکستان کے ویران میدانوں کو آباد کرنے کیلئے پی ایچ ایس ایل کا انعقاد ضروری ہے
، 15 سے 20 غیر ملکی کھلاڑیوں نے ہاکی لیگ میں شرکت کرنے کیلئے تیار ہیں، تاہم لیگ پر 10 کروڑ روپے اخراجات آئینگے جس کے لئے حکومت نے بھی فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے
جہاں تک پی ایچ ایف کے فرانزک آڈٹ کا تعلق ہے تو ہم ایک ، ایک پائی کا حساب دینگے ، شہباز احمد سینئر نے کہا کہ ورلڈ الیون کا پاکستان آنے سے ملک کا مثبت پیغام پوری دنیا میں گیا اور انٹر نیشنل کھلاڑیوں نے اپنے ممالک میں پاکستان کو عالمی کھیلوں کے حوالے سے محفوظ ملک قرار دیا
اولمپیئن شہباز احمد سینئر نے کہا کہ 15 مارچ کو انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بحیثیت ایف آئی ایچ گورننگ بورڈ ممبر پاکستان پر دو سال کی پابندی ختم کرنے کے حوالے سے بات کروں گا
امید ہے کہ میں اس میں کامیاب ہوجائوں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹی نے ہاکی فیڈریشن پر اعتماد کا اظہار کیا اور ہمارے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے ہمیں آگے کام کرنے کیلئے کہا ہے
جبکہ آئی پی سی کے سیکریٹری اکبر درانی نے ملاقات میں کہا تھا استعفے دینے سے ملک میں ہاکی بہتر نہیں ہوگی آپ اپنا کام جاری رکھیں حکومت آپ کو سپورٹ کریگی ۔۔
کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کے ایچ اے کے دوبارہ انتخابات نہیں ہونگے 2018 میں جو الیکشن ہوئے وہ آئین اور قانون کے مطابق ہوئے تھے تاہم اس حوالے سے جو ہم سے ناراض ہوگئے تھے انہیں منانے کیلئے ان اے ملاقات کا راستہ کھلا ہے
انہوں نے کہا کہ 26 فروری کو کانگریس اجلاس میں اہم فیصلے ہونگے جس میں اعتماد کا ووٹ بھی لیا جائیگا۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.